اہم خبریں

راولپنڈی پولیس میں پولیس ہی اپنے پیٹی بھائیوں کی دشمن بن گئی

راولپنڈی

راولپنڈی پولیس میں پولیس ہی اپنے پیٹی بھائیوں کی دشمن بن گئی

تھانہ کینٹ کے عدیل نامی کانسٹیبل کا میاں احمد نامی ریکارڈ یافتہ شخص کو جانچ پرتال کے لئے تھانہ شفٹ کرنا جرم بن گیا

میاں احمد نامی ریکارڈ یافتہ اپنے اثر و رسوخ استعمال کر کے انسپکٹر طارق کے زریعے عدیل نامی کانسٹیبل کو حراساں کر کے رقم بٹورنے میں مصروف

راولپنڈی (احمد ضمیر سے) تھانہ کینٹ کی حدود میں عدیل نامی کانسٹیبل کا ریکارڈ یافتہ شخص کو جانچ پڑتال کرنے کی غرض سے تھانہ شفٹ کرنا جرم بن گیا ذرائع کے مطابق مورخہ 05/03/2024 کو عدیل نامی کانسٹیبل گشت پے معمور تھا اسی دوران ایک ٹیکسی کو روکا گیا تو اس کے کاغذات طلب کئے گے کاغذات نہ دینے پر اسے تھانے چلنے کو کہا گیا اسی دوران ساتھ بیٹھے شخص میاں احمد نامی نے پولیس سے مزاحمت کی اور کہا میں تمہاری وردی اتروا دوں گا تم مجھے جانتے نہیں اس شخص کو مشکوق جانتے ہوئے گاڑی، گاڑی ڈرائیور اور میاں احمد نامی شخص کو تھانے شفٹ کیا گیا تو احمد نامی شخص پے مختلف تھانوں میں تین ایف آئی آرز درج ہیں بعدازاں ایس ایچ او تھانہ کینٹ کے نوٹس میں دے کر گاڑی، ڈرائیور اور میاں احمد کو چھوڑ دیا گیا اس کے بعد اگلے دن میاں احمد نامی شخص انسپکٹر طارق کو لے کر تھانہ کینٹ آیا اور کانسٹیبل عدیل نامی شخص کو دھمکی دی کہ مجھے تم نے تھانے شفٹ کیا تھا معافی مانگو ورنہ میں تمہیں مزہ چکھاتا ہوں۔ کانسٹیبل عدیل کے معافی نہ مانگنے پے انسپکٹر طارق نے کہا تم مجھے جانتے نہیں میں تمہیں محکمے سے برخواست نہ کروایا تو میرا نام بھی طارق نہیں۔ اس کے بعد مورخہ 16/03/2024 کو میاں احمد نامی شخص نے سی پی او راولپنڈی کو درخواست دی کے عدیل نامی کانسٹیبل نے میرے سے 2,15,000 روپے ہتھیا لئیے ہیں اس کی انکوائری DSP ہیڈ کواٹر کو مارک ہوئی اس دوران انسپکٹر طارق نے بھی اپنے تعلق کی پاسداری کرتے ہوئے عدیل کانسٹیبل کے خلاف بیان دے دیا DSP ہیڈکواٹر نے بھی بغیر ثبوت کے کانسٹیبل عدیل کو چارج شیٹ جاری کر دی اس کے علاوہ اس تمام معاملے کی ایک جھوٹی درخواست اینٹی کرپشن راولپنڈی کو بھی دی گئی ہے اب سوچنا یہ ہے کہ کیا پولیس کا کوئی افسر کسی تعلق واستے پر کسی انکوائری میں اپنا بیان ریکارڈ کروا سکتا ہے جبکہ وہ خود موقع پر موجود بھی نہ ہو دوسری طرف دیکھنا یہ ہے کہ کیا راولپنڈی پولیس کے کمانڈر سی پی او خالد ہمدانی میرٹ پے انکوائری کر کے اپنے کانسٹیبل عدیل کو انصاف دیں گے یا پھر یہ کانسٹیبل بھی شفارشوں کے بھینٹ چھڑ کر دسمس فراہم سروس کر دیا جائے گا اس طرح کی جھوٹی درخواستوں اور انکوائریوں سے نہ صرف راولپنڈی پولیس کا مورال ڈاؤن کو گا بلکہ فرنٹ لائن پر لڑنے والے ایسے جوانوں کے حوصلے بھی پست ہوں گے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button